عمران خان کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ مکافاتِ عمل ہے، بلاول بھٹو

پاکستان

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ’میں پی ڈی ایم کے کردار سے پہلے سے مایوس تھا۔ میں میاں صاحب کے کردار سے سخت مایوس ہوں اس لیے آج کل ہمارے فاصلے کافی واضح ہیں اور اگر انھوں نے یہی پرانی سیاست کرنی ہے تو میں ان کا ساتھ نہیں دے سکتا۔‘

انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ’ایک زمانے میں ہمارا یہ خیال تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی لیکن یہ ہمیشہ مسئلہ رہا ہے۔‘

سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے تجزیہ نگاروں کا یہی کہنا ہے کہ اس بار ملک میں ایک بار پھر مخلوط حکومت بنتی دکھائی دے رہی ہے ایسے میں پیپلز پارٹی کس جماعت کا ساتھ دینا چاہے گی؟

بھٹو نے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دینا چاہتے تاہم انھوں نے آزاد امیدواروں کے ساتھ حکومت بنانے کی امید کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’میری نظر میں دونوں (عمران خان، نواز شریف) پرانی سیاست کرنا چاہتے ہیں، وہی (سیاست) جو (ہم نے) بار بار ناکام ہوتے ہوئے دیکھی ہے۔ میں پی ٹی آئی اور ن لیگ دونوں میں سے کسی کا ساتھ نہیں دینا چاہتا۔ ہم ایک نئی سوچ اور جذبے کے ساتھ ملک کے نظام کو بہتری کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ یہ لوگ (ن لیگ، تحریک انصاف) جمہوریت اور ریاست کو اپنی ذاتی انا کی وجہ سے نقصان پہنچاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے