پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ ننکانہ پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق قائد میاں نواز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف جلسہ گاہ پہنچ گئے جہاں حسب روایت اسٹیڈیم فل ہے اور عوام نے اپنے قائدین کا شاندار استقبال کیا ہے۔
سکھ برادری کی جانب سے بھی میاں نواز کو سروپا اور تلوار کا تحفہ پیش کیا گیا،مسلم لیگی امیدوار شذرہ منصب کی جانب سے مریم نواز کو سونے کا ہار پہنایا گیا۔
ننکانہ صاحب میں ن لیگ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں کوئی امپورٹڈ وزیراعظم نہیں تھا مقامی وزیراعظم تھا اور وہ ناکامی وزیراعظم تھا،عوام کی خدمت کرنا ہی میرا جرم تھا جس پر مجھے ہتھکڑیاں پہنا دی گئیں۔اگر آج موٹر وے سکھر سے یہاں تک پہنچ چکی ہوتی مگر ملک دشمنوں نے موقع نہیں دیا اور ہماری حکومت کا سازش کے ذریعے خاتمہ کردیا،لوگ سوچ جواب دیں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کس نے ختم کی؟
ان کا کہنا تھا کہ کس کے دور میں چینی پچاس روپے کلو تھی؟ سبزیاں، دالیں، آٹا اور گیس کس کے دور میں سستے تھے؟ ن لیگ کے دور میں، گوادر ایئرپورٹ، بندرگاہ، کراچی میں امن، ملک میں موٹرویز کا جال، گرین، ریڈ اورنج لائن بسیں اور ٹرینیں چلانے کے جرم میں ہمارے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں پہنادی گئیں، مجھ سے کیا دشمنی تھی؟ یہی دشمنی تھی کام کرنا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب نواز شریف چلا گیا تو روٹی چار روپے سے بیس روپے پر آگئی، چینی پچاس سے ڈیڑھ سو پر آگئی، ڈالر 104 سے 275 روپے پر آگیا، یہ سب کچھ کیوں ہوا؟ میں کوئی امپورٹڈ وزیراعظم نہیں تھا مقامی وزیراعظم تھا اور وہ ناکامی وزیراعظم تھا۔
اس موقع پر انہوں نے ننکانہ صاحب کے عوام کو اسپتال، تعلیم اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانیاں کرائیں اور کہا کہ یہاں اسپتال اور سڑکیں بنائیں گے، یہاں گرلز اینڈ بوائز کے لیے ڈگری کالج بنائیں گے اور سید والا کو ماڈل سٹی کا درجہ دیا جائےگا، بچوں کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ اسٹیڈیم بناکردیں گے، اس شہر کو ماڈل سٹی بناکر چھوڑیں گے۔